بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حُسینی اقوال کا زریں گلدستہ

حضرت سیدنا امامِ حُسین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ….. • ذلیل وہ ہی ہے جو بخیل ہے ۔ • سردار بننا چاہتے ہو تو حرکت وعمل، جدو جہد کو اپنا معمول بناؤ۔ • معاملے کی جو صورت ہوگئی ہے تم دیکھ رہے ہو، دنیا نے اپنا رنگ بدل دیا ۔ منہ پھیر لیا ہے ، نیکی سے خالی ہو گئی ، ذرا دیر باقی ہے، حقیر سی زندگی رہ گئی ہے ،ہولناکی نے احاطہ کر لیا ہے ۔ افسوس تم دیکھتے نہیں کہ حق پسِ پشت ڈال دیا گیا ہے ۔ باطل پر اعلانیہ عمل کیا جا رہا ہے ۔ کوئی نہیں جو اس کا ہاتھ پکڑے، وقت آگیا ہے کہ مومن حق کی راہ میں بقائے الٰہی کی خواہش کرے۔ میں شہادت ہی کی موت چاہتا ہوں ۔ ظالموں کے ساتھ زندہ رہنا بجائے خود جرم ہے ۔ • دنیا کا رنگ بدل گیا وہ نیکی سے محروم ہو گئی ۔ کوئی نہیں جو ظالم کو ظلم سے روکے۔ وقت آگیا ہے کہ مومن سچائی کی راہ میں بے چین ہو کر نکل پڑے اپنا سب کچھ اللہ کے لیے قربان کردے ۔ • اس چیز کے در پے نہ ہو ، جسے تم نہیں سمجھ سکتے یا نہیں پاسکتے ۔ • اپنے کام کے صلےکی واجب سے زیادہ امید نہ رکھو ۔ • جس کام کی انجام دہی تمہارے لیے دشوار ہو ، تم اس پر قادر نہ ہو اس کی ذمہ داری اپنے سر نہ لو ۔ • اعلیٰ درجے کا معاف کرنے والا وہ ہے جو انتقام پر قدرت رکھتے ہوئے عفو و درگزر سے کام لے ۔ • وہ سب رخصت ہو گئے جن سے محبت تھی اور اب میں ان لوگوں میں ہو ں جو مجھے پسند نہیں ۔ • دولت کا بہترین مصرف یہ ہے کہ اس سے غیرت و آبرو کو بر قرار رکھ!

انتخاب: محمد علی شاذلی